Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_26dfc6e1050ed2e08a30347a27e89997, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہے عشق تو پھر اثر بھی ہوگا - سید محمد عبد الغفور شہباز کی شاعری - Darsaal

ہے عشق تو پھر اثر بھی ہوگا

ہے عشق تو پھر اثر بھی ہوگا

جتنا ہے ادھر ادھر بھی ہوگا

مانا یہ کہ دل ہے اس کا پتھر

پتھر میں نہاں شرر بھی ہوگا

ہنسنے دے اسے لحد پہ میری

اک دن وہی نوحہ گر بھی ہوگا

نالہ مرا گر کوئی شجر ہے

اک روز یہ بارور بھی ہوگا

ناداں نہ سمجھ جہان کو گھر

اس گھر سے کبھی سفر بھی ہوگا

مٹی کا ہی گھر نہ ہوگا برباد

مٹی ترے تن کا گھر بھی ہوگا

زلفوں سے جو اس کی چھائے گی رات

چہرے سے عیاں قمر بھی ہوگا

گالی سے نہ ڈر جو دیں وہ بوسہ

ہے نفع جہاں ضرر بھی ہوگا

رکھتا ہے جو پاؤں رکھ سمجھ کر

اس راہ میں نذر سر بھی ہوگا

اس بزم کی آرزو ہے بے کار

ہم سوں کا وہاں گزر بھی ہوگا

شہبازؔ میں عیب ہی نہیں کل

ایک آدھ کوئی ہنر بھی ہوگا

(1009) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayad Mohammad Abdul Ghafoor Shahbaz. is written by Sayad Mohammad Abdul Ghafoor Shahbaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayad Mohammad Abdul Ghafoor Shahbaz. Free Dowlonad  by Sayad Mohammad Abdul Ghafoor Shahbaz in PDF.