Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_56e87cd07de22d0e0a6dbeb252bbafc3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ویرانیوں کے خار تو پھولوں کی چھون بھی - سوربھ شیکھر کی شاعری - Darsaal

ویرانیوں کے خار تو پھولوں کی چھون بھی

ویرانیوں کے خار تو پھولوں کی چھون بھی

اس راہ میں آئے ہیں بیاباں بھی چمن بھی

کھلنا تھا فقط ایک دریچہ مرے گھر کا

پھر روشنی بھی آئی، ہوئی دور گھٹن بھی

بچے نے سجائی ہے کوئی اور ہی دنیا

کھینچا ہے جہاں باگھ وہیں رکھا ہے ہرن بھی

یاد اپنے وطن کی مجھے آتی نہیں اب تو

اب بھول چکا ہوگا مجھے میرا وطن بھی

حساس بنا ڈالا مجھے حد سے زیادہ

اور اس پہ محبت نے دیا شعر کا فن بھی

کس کھوج میں تھے شہر کے سب لوگ نہ جانے

چہروں پہ اداسی بھی ہے آنکھوں میں تھکن بھی

آسان نہیں ہے یہ سفر روح کا سوربھؔ

حائل ہے تری راہ میں اک دشت بدن بھی

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saurabh Shekhar. is written by Saurabh Shekhar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saurabh Shekhar. Free Dowlonad  by Saurabh Shekhar in PDF.