Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_23263c98eb7dbad1592ae4b1709fdc23, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چہرے پہ نہ یہ نقاب دیکھا - محمد رفیع سودا کی شاعری - Darsaal

چہرے پہ نہ یہ نقاب دیکھا

چہرے پہ نہ یہ نقاب دیکھا

پردے میں تھا آفتاب دیکھا

کیوں کر نہ بکوں میں ہاتھ اس کے

یوسف کی طرح میں خواب دیکھا

کچھ میں ہی نہیں ہوں، ایک عالم

اس کے لیے یاں خراب دیکھا

دل تو نے عبث لکھا تھا نامہ

جو ان نے دیا جواب دیکھا

بے جرم و گناہ قتل عاشق

مذہب میں ترے صواب دیکھا

کچھ ہووے تو ہو عدم میں راحت

ہستی میں تو ہم عذاب دیکھا

جس چشم نے مجھ طرف نظر کی

اس چشم کو میں پر آب دیکھا

حیران وہ تیرے عشق میں ہے

یاں ہم نے جو شیخ و شاب دیکھا

بھولا ہے وہ دل سے لطف اس کا

سوداؔ نے یہ جب عتاب دیکھا

(433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.