کبھی سراب کرے گا کبھی غبار کرے گا

کبھی سراب کرے گا کبھی غبار کرے گا

یہ دشت جاں ہے میاں یہ کہاں قرار کرے گا

ابھی یہ بیج کے مانند پھوٹتا ہوا دکھ ہے

بہت دنوں میں کوئی شکل اختیار کرے گا

یہ خود پسند سا غم ہے سو یہ امید بھی کم ہے

کہ اپنے بھید کبھی تجھ پہ آشکار کرے گا

تمام عمر یہاں کس کا انتظار ہوا ہے

تمام عمر مرا کون انتظار کرے گا

نشے کی طرح محبت بھی ترک ہوتی نہیں ہے

جو ایک بار کرے گا وہ بار بار کرے گا

(771) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.