Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c5ec597b22f28e21a0c06a78d47773d2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھوں میں ایک خواب پس خواب اور ہے - سعود عثمانی کی شاعری - Darsaal

آنکھوں میں ایک خواب پس خواب اور ہے

آنکھوں میں ایک خواب پس خواب اور ہے

اک موج تند و تیز تہہ آب اور ہے

ان سے بھی میری دوستی ان سے بھی رنجشیں

سینے میں ایک حلقۂ احباب اور ہے

شاید کبھی کھلے یہ مرے نغمہ گر پہ بھی

یہ ساز جسم اور ہے مضراب اور ہے

چلیے کہیں زمیں کی کشش کچھ تو کم ہوئی

خشکی پہ جسم اور تہہ آب اور ہے

پھر آ نہ جائے لوٹ کے یہ زلزلہ ابھی

جو آ کے تھم گیا تھا وہ سیلاب اور ہے

اس آئینے پہ گرد کے چہرے مٹا کے بھی

مٹی کا ایک نقش پس آب اور ہے

اتنی سیاہ رات میں اتنی سی روشنی

یہ چاند وہ نہیں مرا مہتاب اور ہے

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.