کیسی ہے یہ بہار مقدر کی بات ہے

کیسی ہے یہ بہار مقدر کی بات ہے

دامن ہے تار تار مقدر کی بات ہے

کیا قہر ہے کہ رنگ ہے پھولوں کا زرد زرد

کانٹوں پہ ہے نکھار مقدر کی بات ہے

اس مختصر حیات میں اتنی مصیبتیں

کس کو ہے اختیار مقدر کی بات ہے

اے دوست آگہی ہمیں کوشش کے باوجود

آئی نہ سازگار مقدر کی بات ہے

ہر گام پر فریب دئے جس نصیب نے

پھر اس پہ اعتبار مقدر کی بات ہے

ساحل سے ہمکنار کرے یا ڈبو ہی دے

موجوں کا یہ ابھار مقدر کی بات ہے

جانبازؔ غیر کے لئے دنیا کی نعمتیں

میرے لئے ہے دار مقدر کی بات ہے

(467) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Satyapal Janbaz. is written by Satyapal Janbaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Satyapal Janbaz. Free Dowlonad  by Satyapal Janbaz in PDF.