ہمارے دل میں مچلے گی کسی کی آرزو کب تک

ہمارے دل میں مچلے گی کسی کی آرزو کب تک

جنون عشق میں بھٹکیں گے ہم یوں کو بہ کو کب تک

یہ کیا منزل نہ آئے گی ہمارے رو بہ رو کب تک

رہیں گے دشت غربت میں اسیر جستجو کب تک

غم ہستی کا بھی کچھ تو مداوا ڈھونڈھنا ہوگا

غم ہستی مٹائیں گے بھلا جام و سبو کب تک

بہاروں کی ہے آمد کا جنہیں دعویٰ وہ بتلائیں

چمن میں آئے گی آخر بہار رنگ و بو کب تک

بلا نوشوں کو آتا ہے طریق زندگی ناصح

جناب شیخ سیکھیں گے طریق گفتگو کب تک

کبھی تو آرزو بر آئے گی جانباز اپنی بھی

بالآخر اپنے اشکوں سے کریں گے ہم وضو کب تک

(658) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Satyapal Janbaz. is written by Satyapal Janbaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Satyapal Janbaz. Free Dowlonad  by Satyapal Janbaz in PDF.