Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_87c9e708f911f3d42073fd842d197e42, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خون کی خوشبو - ستیہ پال آنند کی شاعری - Darsaal

خون کی خوشبو

خون کی خوشبو اڑی تو

خودکشی چیخی کہ میں ہی زندگی ہوں

آؤ اب اس وصل کی ساعت کو چومو

مر گئی تھی جیتے جی میں

اور تم جینے کی خاطر

لمحہ لمحہ مر رہے تھے

خود مسیحا بھی تھے اور بیمار بھی تھے

(اور خود اپنی جراحت کے لیے تیار بھی تھے)

آؤ، اب جی بھر کے سونگھو

خون کی خوشبو کہ میں ہی زندگی ہوں

میرے ہونٹوں سے پیو آؤ، مجھے باہوں میں لے لو

وصل کی ساعت یہی ہے

تم فقط جینے کی کوشش کر رہے تھے

جاں کنی کے لا شعوری خواب سے لے کر ولادت

کے شعوری لمحۂ بے دار تک!

(572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Satyapal Anand. is written by Satyapal Anand. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Satyapal Anand. Free Dowlonad  by Satyapal Anand in PDF.