Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_93dc7ae027f8b5349fe1d9bb16822e29, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صلیب لاد کے کاندھے پہ چل رہا ہوں میں - ستیہ نند جاوا کی شاعری - Darsaal

صلیب لاد کے کاندھے پہ چل رہا ہوں میں

صلیب لاد کے کاندھے پہ چل رہا ہوں میں

حصار ذات سے باہر نکل رہا ہوں میں

حیات ڈھونڈھتی پھرتی ہے مجھ کو سر گرداں

ادھورا جسم لیے رخ بدل رہا ہوں میں

بنا دیا ہے زمانے نے مجھ کو پتھر سا

کہ ضرب تیشہ سے آتش اگل رہا ہوں میں

مری نگاہ میں دنیا چتا کی راکھ سی ہے

اسی خیال کے شعلوں میں جل رہا ہوں میں

بلا رہی ہے مجھے اپنے گھر کی ویرانی

میان شور سلاسل مچل رہا ہوں میں

زمانہ ڈھونڈے گا مجھ کو در صدف کی طرح

کہ بوند بوند سمندر میں ڈھل رہا ہوں میں

(599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Satya Nand Java. is written by Satya Nand Java. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Satya Nand Java. Free Dowlonad  by Satya Nand Java in PDF.