کہاں کہاں سے نگہ اس کو ڈھونڈ لائے ہے

کہاں کہاں سے نگہ اس کو ڈھونڈ لائے ہے

کسی کے ساتھ سہی وہ نظر تو آئے ہے

فلک سے جیسے ستارہ زمین پر اترے

مری گلی میں وہ محشر خرام آئے ہے

فضائے فکر میں وہ چاند بن کے چمکا ہے

شب فراق کی رنگت بدلتی جائے ہے

خدا گواہ خدا تو نہیں وہ شخص مگر

اسی کا نام مکرر لبوں پہ آئے ہے

کہاں کہاں نہ جلائے نوازشوں کے چراغ

مجھی کو گھور اندھیرے میں چھوڑ جائے ہے

وہ بات ذہن میں جس سے کچھ انتشار سا ہے

وہ بات شعر کے سانچے میں ڈھلتی جائے ہے

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Satya Nand Java. is written by Satya Nand Java. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Satya Nand Java. Free Dowlonad  by Satya Nand Java in PDF.