Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_808bf9fa0b9e70c06d1a437536820dbf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہی ہے دشت سفر رہ گزر سے آگے بھی - ستار سید کی شاعری - Darsaal

وہی ہے دشت سفر رہ گزر سے آگے بھی

وہی ہے دشت سفر رہ گزر سے آگے بھی

وہی خلا ہے حدود نظر سے آگے بھی

وہ آفتاب اسی صحن میں معلق ہے

اگرچہ گھر ہیں بہت اس کے گھر سے آگے بھی

ہمارے دم سے ہے قائم زمیں کی زرخیزی

ہمارا فیض ہے شاخ شجر سے آگے بھی

تلاش نور میں ہم بارہا نکل آئے

نظر کے ساتھ حدود سفر سے آگے بھی

غلط امید نہ باندھو نحیف لوگوں سے

کوئی اڑا ہے بھلا بال و پر سے آگے بھی

یہاں سے لوٹ چلو جان کی اماں چاہو

کئی طلسم ہیں دیوار و در سے آگے بھی

(566) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sattar Syed. is written by Sattar Syed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sattar Syed. Free Dowlonad  by Sattar Syed in PDF.