Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0c845dd67d86f097a92a77daf509a47f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سائے کا اضطراب - ثروت زہرا کی شاعری - Darsaal

سائے کا اضطراب

آج تم تک پہنچ کر

تمہاری آنکھوں کے آئینوں میں جھانک کر

خود کو ٹٹولا

تو معلوم ہوا کہ

میرا جسم تو تم تک آتے آتے

کہیں بیچ رستے میں گم ہو گیا تھا

میرا دل!!

کسی اور سینے میں دبا دیا گیا تھا

مرے ہونٹ

سرخیوں کی تہوں کے نیچے

پڑے پڑے سیاہ ہو چکے تھے

میری خوشبو

جو میں تمہارے لیے لا رہی تھی

کسی پچھلے جھونکے نے

اپنے جسم میں ٹانک لی تھی

میرا خواب

اپنی رات کی کوکھ میں

غلطی سے کسی اور کے لیے

صبح کا پہلا حرف رکھ چکا تھا

میرے قلم کی روشنائی کو

لفظ کا ایک سمندر پی چکا تھا

اور میری آنکھوں کی پتلیوں میں ناچتی روشنی کی

کسی سراب سے دوستی ہو چکی تھی

اور اب وہ شاید اسی کے ساتھ بہہ رہی ہے

سو اب تمہاری آنکھوں کے آئینوں میں

میں نہیں

صرف ایک سائے کا اضطراب

ڈولتا نظر آ رہا ہے

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Zehra. is written by Sarwat Zehra. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Zehra. Free Dowlonad  by Sarwat Zehra in PDF.