Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_149b3f13e79fbea5c5b1021849accefe, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر آس دے کے آج کو کل کر دیا گیا - ثروت زہرا کی شاعری - Darsaal

پھر آس دے کے آج کو کل کر دیا گیا

پھر آس دے کے آج کو کل کر دیا گیا

ہونٹوں کے بیچ بات کو شل کر دیا گیا

صدیوں کا پھوک جسم سنبھالے تو کس طرح

جب عمر کو نچوڑ کے پل کر دیا گیا

اب تو سنوارنے کے لیے ہجر بھی نہیں

سارا وبال لے کے غزل کر دیا گیا

مجھ کو مری مجال سے زیادہ جنوں دیا

دھڑکن کی لے کو ساز اجل کر دیا گیا

کیسے بجھائیں کون بجھائے بجھے بھی کیوں

اس آگ کو تو خون میں حل کر دیا گیا

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Zehra. is written by Sarwat Zehra. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Zehra. Free Dowlonad  by Sarwat Zehra in PDF.