بے تحاشہ اسے سوچا جائے

بے تحاشہ اسے سوچا جائے

زخم کو اور کریدا جائے

جانے والے کو چلے جانا ہے

پھر بھی رسماً ہی پکارا جائے

ہم نے مانا کہ کبھی پی ہی نہیں

پھر بھی خواہش کہ سنبھالا جائے

آج تنہا نہیں جاگا جاتا

رات کو ساتھ جگایا جائے

حرف لکھنا ہی نہیں کافی ہے

آؤ اب حرف مٹایا جائے

(472) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Zehra. is written by Sarwat Zehra. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Zehra. Free Dowlonad  by Sarwat Zehra in PDF.