زندگی کے سب ابھرتے اور ڈھلتے زاویے

زندگی کے سب ابھرتے اور ڈھلتے زاویے

نقش ہیں نظروں میں نظروں کے بدلتے زاویے

دھڑکنیں بے تابیاں پر کیف بانہوں کا حصار

سانس کی حدت سے جذبوں کے پگھلتے زاویے

منقطع کرنے لگی ہیں ہوش سے ادراک سے

اک نظر کی وسعتیں قوسیں مچلتے زاویے

رفتہ رفتہ پھول چہروں کی چمک کو کھا گئے

جنس پرور بھوکی نظروں کے نگلتے زاویے

مدتیں ترک تعلق کو ہوئیں اب بھی مگر

ڈھونڈھتی ہوں تیری جانب کو نکلتے زاویے

تجھ کو بھی ہوتا تو ہے ترک محبت پر ملال

تیری آنکھوں میں ہیں رقصاں ہاتھ ملتے زاویے

(508) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Mukhtar. is written by Sarwat Mukhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Mukhtar. Free Dowlonad  by Sarwat Mukhtar in PDF.