Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ce9a7db916954f8ab6d8453a72210203, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے - ثروت مختار کی شاعری - Darsaal

ہمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

ہمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

یقیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

مرے خیال کو چوری کیا کیا سو کیا

زمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

مکاں بناتے رہے بام و در سجاتے رہے

مکیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

اسیر عام سے چہرے کے ہو کے بیٹھے ہیں

حسیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

بجا کہ ہاتھ کو تھاما بجا لیا بوسہ

جبیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

تھا ذکر مجھ کو بھلانے کا ہاں ہی بول دیا

نہیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Mukhtar. is written by Sarwat Mukhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Mukhtar. Free Dowlonad  by Sarwat Mukhtar in PDF.