اک نگاہ بے رخی سے غرق ہوتے ذائقے

اک نگاہ بے رخی سے غرق ہوتے ذائقے

لو چکھو تحلیل غرب و شرق ہوتے ذائقے

تب سمجھ میں آ بھی جاتے ان کی دوری کے سبب

جب زمین و آسماں کے فرق ہوتے ذائقے

تو سمجھ سکتا نہیں ہے عشق کی معراج کو

تو نے چکھے ہی نہیں ہیں برق ہوتے ذائقے

عمر گزری پر نہ سمجھا ذائقوں کے فرق کو

زرق لگتے ذائقے تھے برق ہوتے ذائقے

(524) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Mukhtar. is written by Sarwat Mukhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Mukhtar. Free Dowlonad  by Sarwat Mukhtar in PDF.