بات چھیڑو نہ کوئی اس کے فسانے والی

بات چھیڑو نہ کوئی اس کے فسانے والی

ورنہ دل کو نہیں تسکین ہے آنے والی

تھک گئی آج چلائے نہیں تم نے پتھر

مجھ کو عادت ہے سدا خوں میں نہانے والی

پھر اٹھے آج قدم جانب مقتل میرے

یہ کشش جان سے پہلے نہیں جانے والی

اشک ایسے نہ بہاؤ مرا دل جلنے دو

آگ یہ وہ نہیں پانی سے بجھانے والی

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwar Nepali. is written by Sarwar Nepali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwar Nepali. Free Dowlonad  by Sarwar Nepali in PDF.