Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ec865dd673a2dd4c32da76e987d4ef78, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سرکشی کو جب ہم نے ہم رکاب رکھنا ہے - سرور ارمان کی شاعری - Darsaal

سرکشی کو جب ہم نے ہم رکاب رکھنا ہے

سرکشی کو جب ہم نے ہم رکاب رکھنا ہے

ٹوٹنے بکھرنے کا کیا حساب رکھنا ہے

ایک ایک ساعت میں زندگی سمونی ہے

ایک ایک جذبے میں انقلاب رکھنا ہے

رات کے اندھیروں سے جنگ کرنے والوں نے

صبح کی ہتھیلی پر آفتاب رکھنا ہے

ہم پہ اس سے واجب ہیں کوششیں بغاوت کی

تم نے جس قبیلے کو کامیاب رکھنا ہے

رکھ دو ہم فقیروں کی اس کشادہ جھولی میں

اپنی بادشاہی کا جو عذاب رکھنا ہے

تم تو خود زمانے میں جبر کی علامت ہو

تم نے جبر کیا زیر احتساب رکھنا ہے

شہر بے اماں ہم نے نقد جاں لٹا کر بھی

تیرے ہر دریچے پر کل کا خواب رکھنا ہے

(731) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwar Arman. is written by Sarwar Arman. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwar Arman. Free Dowlonad  by Sarwar Arman in PDF.