قربتیں نہ بن پائے فاصلے سمٹ کر بھی

قربتیں نہ بن پائے فاصلے سمٹ کر بھی

ہم کہ اجنبی ٹھہرے آپ سے لپٹ کر بھی

حادثوں نے ہر صورت اپنی زد میں رکھنا تھا

ہم نے چل کے دیکھا ہے راستے سے ہٹ کر بھی

آگہی کی منزل سے لوٹ جائیں ہم کیسے

اس جگہ نہیں جائز دیکھنا پلٹ کر بھی

ہم نے لاکھ سمجھایا دل مگر نہیں مانا

مطمئن سا لگتا ہے کرچیوں میں بٹ کر بھی

دشت دل سے جو اٹھا ہو کے صورت شبنم

رہ گیا ہے پلکوں پر وہ غبار چھٹ کر بھی

پتھروں کے طوفاں میں دل نما گھروندوں نے

آزما لیا آخر خود کو آج ڈٹ کر بھی

دائروں کے راہی تھے منزلیں کہاں ملتیں

بے مراد ہیں پاؤں گرد رہ سے اٹ کر بھی

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwar Arman. is written by Sarwar Arman. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwar Arman. Free Dowlonad  by Sarwar Arman in PDF.