Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1eb61319e90bebb16e6edf82c96be760, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جس قدر شکوے تھے سب حرف دعا ہونے لگے - سرور عالم راز کی شاعری - Darsaal

جس قدر شکوے تھے سب حرف دعا ہونے لگے

جس قدر شکوے تھے سب حرف دعا ہونے لگے

ہم کسی کی آرزو میں کیا سے کیا ہونے لگے

بے کسی نے بے زبانی کو زباں کیا بخش دی

جو نہ کہہ سکتے تھے اشکوں سے ادا ہونے لگے

ہم زمانہ کی سخن فہمی کا شکوہ کیا کریں

جب ذرا سی بات پر تم بھی خفا ہونے لگے

رنگ محفل دیکھ کر دنیا نے نظریں پھیر لیں

آشنا جتنے بھی تھے نا آشنا ہونے لگے

ہر قدم پر منزلیں کچھ دور یوں ہوتی گئیں

راز ہائے زندگانی ہم پہ وا ہونے لگے

سر بریدہ خستہ ساماں دل شکستہ جاں بلب

عاشقی میں سرخ رو نام خدا ہونے لگے

آگہی نے جب دکھائی راہ عرفان حبیب

بت تھے جتنے دل میں سب قبلہ نما ہونے لگے

عاشقی کی خیر ہو سرورؔ کہ اب اس شہر میں

وقت وہ آیا ہے بندے بھی خدا ہونے لگے

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwar Alam Raz. is written by Sarwar Alam Raz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwar Alam Raz. Free Dowlonad  by Sarwar Alam Raz in PDF.