صبح ہوتے ہی
صبح ہوتے ہی آٹھ کروڑ مسخرے نکل آتے ہیں سڑکوں پر
اور شروع کر دیتے ہیں ناچ
آٹھ کروڑ مسخرے نکل آتے ہیں اپنے رنگے چہروں اور لمبی ٹوپیوں کے ساتھ
توڑ پھوڑ ڈالتے ہیں آسمان
دھجی دھجی کر دیتے ہیں دھوپ
الجھا لیتے ہیں ہوا کی ڈور اپنے ہاتھوں میں
راستہ نہیں دیتے میت گاڑیوں کو اور آگ بجھانے والے انجن کو
بھر دیتے ہیں سیارے کو بیہودہ فقروں سے
اور شام آتی ہے
لوٹ جاتے ہیں سورج کے ساتھ کورس گاتے ہوئے
اور رات ہوتی ہے
اور صبح ہوتی ہے
صبح ہوتے ہی آٹھ کروڑ مسخرے نکل آتے ہیں سڑکوں پر
اور شروع کر دیتے ہیں ناچ۔۔۔
(524) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad by Sarvat Husain in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends