یہ جو پھوٹ بہا ہے دریا پھر نہیں ہوگا

یہ جو پھوٹ بہا ہے دریا پھر نہیں ہوگا

روئے زمیں پر منظر ایسا پھر نہیں ہوگا

زرد گلاب اور آئینوں کو چاہنے والی

ایسی دھوپ اور ایسا سویرا پھر نہیں ہوگا

گھائل پنچھی تیری کنج میں آن گرا ہے

اس پنچھی کا دوسرا پھیرا پھر نہیں ہوگا

میں نے خود کو جمع کیا پچیس برس میں

یہ سامان تو مجھ سے یکجا پھر نہیں ہوگا

شہزادی ترے ماتھے پر یہ زخم رہے گا

لیکن اس کو چومنے والا پھر نہیں ہوگا

ثروتؔ تم اپنے لوگوں سے یوں ملتے ہو

جیسے ان لوگوں سے ملنا پھر نہیں ہوگا

(618) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.