Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3855bbefda39edc49a87e2c30b0cd512, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ جو پھوٹ بہا ہے دریا پھر نہیں ہوگا - ثروت حسین کی شاعری - Darsaal

یہ جو پھوٹ بہا ہے دریا پھر نہیں ہوگا

یہ جو پھوٹ بہا ہے دریا پھر نہیں ہوگا

روئے زمیں پر منظر ایسا پھر نہیں ہوگا

زرد گلاب اور آئینوں کو چاہنے والی

ایسی دھوپ اور ایسا سویرا پھر نہیں ہوگا

گھائل پنچھی تیری کنج میں آن گرا ہے

اس پنچھی کا دوسرا پھیرا پھر نہیں ہوگا

میں نے خود کو جمع کیا پچیس برس میں

یہ سامان تو مجھ سے یکجا پھر نہیں ہوگا

شہزادی ترے ماتھے پر یہ زخم رہے گا

لیکن اس کو چومنے والا پھر نہیں ہوگا

ثروتؔ تم اپنے لوگوں سے یوں ملتے ہو

جیسے ان لوگوں سے ملنا پھر نہیں ہوگا

(624) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.