یک بیک منظر ہستی کا نیا ہو جانا

یک بیک منظر ہستی کا نیا ہو جانا

دھوپ میں سرمئی مٹی کا ہرا ہو جانا

صبح کے شہر میں اک شور ہے شادابی کا

گل دیوار، ذرا بوسہ نما ہو جانا

کوئی اقلیم نہیں میرے تصرف میں مگر

مجھ کو آتا ہے بہت فرماں روا ہو جانا

زشت اور خوب کے مابین جلایا میں نے

جس گل سرخ کو تھا شعلہ نما ہو جانا

چشم کا آئینہ خانے میں پہنچنا ثروتؔ

دل درویش کا مائل بہ دعا ہو جانا

(558) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.