وہیں پر مرا سیم تن بھی تو ہے

وہیں پر مرا سیم تن بھی تو ہے

اسی راستے میں وطن بھی تو ہے

بجھی روح کی پیاس لیکن سخی

مرے ساتھ میرا بدن بھی تو ہے

نہیں شام تیرہ سے مایوس میں

بیاباں کے پیچھے چمن بھی تو ہے

مشقت بھرے دن کے آخیر پر

ستاروں بھری انجمن بھی تو ہے

مہکتی دہکتی لہکتی ہوئی

یہ تنہائی باغ عدن بھی تو ہے

(468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.