دیکھا جو اس طرف تو بدن پر نظر گئی

دیکھا جو اس طرف تو بدن پر نظر گئی

اک آگ تھی جو میرے پیالے میں بھر گئی

ان راستوں میں نام و نسب کا نشاں نہ تھا

ہنگامۂ بہار میں خلقت جدھر گئی

اک داستان اب بھی سناتے ہیں فرش و بام

وہ کون تھی جو رقص کے عالم میں مر گئی

اتنا قریب پا کے اسے دم بخود تھا میں

ایسا لگا زمین کی گردش ٹھہر گئی

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.