بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارا

بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارا

میں ہار گیا جنگ مگر دل نہیں ہارا

روشن ہے مری عمر کے تاریک چمن میں

اس کنج ملاقات میں جو وقت گزارا

اپنے لیے تجویز کی شمشیر برہنہ

اور اس کے لیے شاخ سے اک پھول اتارا

کچھ سیکھ لو لفظوں کو برتنے کا سلیقہ

اس شغل میں گزرا ہے بہت وقت ہمارا

لب کھولے پری زاد نے آہستہ سے ثروتؔ

جوں گفتگو کرتا ہے ستارے سے ستارا

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.