Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bc453fc7d793adf12e76ba976894384c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بد دعا ہے - سرمد صہبائی کی شاعری - Darsaal

ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بد دعا ہے

بد دعا ہے

ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بد دعا ہے

گھروں میں اترتی اذانوں میں

حکم سزا ہے

سنو بد دعا ہے

ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بد دعا ہے

سنو ہم نے شب بھر

اسے یاد رکھا

اندھیرے کی دیوار کے سرد سینے سے لگ کر

اسے اپنے دل کے افق سے صدا دی

کبھی اپنی سانسوں کے دکھ میں پکارا

دلاسوں کی دہلیز پر

ٹوٹے خوابوں کی دھجیاں

رات بھر جاگنے کا صلہ ہے

سنو بد دعا ہے

ہمارے لیے صبح کے ہونٹ پر بد دعا ہے

سنو شہر والو

کہاں ہے ہمارے لہو کی بشارت

ہمارے پر اسرار خوابوں کا موسم

جسے ہم نے بچوں کی پلکوں سے سینچا

جسے ماؤں کی التجاؤں سے مانگا

ہمارا مقدر

ہواؤں میں اڑتا ہوا

موت کا ذائقہ ہے

سنو بد دعا ہے

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarmad Sahbai. is written by Sarmad Sahbai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarmad Sahbai. Free Dowlonad  by Sarmad Sahbai in PDF.