Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5f170f4a290322b7b3b5329a766acc04, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈھول کا پول - سرمد صہبائی کی شاعری - Darsaal

ڈھول کا پول

میں ہی میں ہوں

اور میری اس میں میں کی ممیاہٹ میں

اپنے نہ ہونے کے خوف کی جھنجھلاہٹ ہے

سمجھ گئے نا

آپس ہی کی بات ورنہ ''الف'' سے ''ی'' تک

میں میں کی گردان ہی میری ٹیس ہے

یہ کیا

آپ بھی بھولے باچھا ہیں

میں نے کہا نا مجھے نہ ڈھونڈیں

ایسی فضول تلاش کا مقصد

میرے اندر تو مت جھانکیں

ہاں باہر سے جتنا چاہے بجائیں میں میں

میں میں

دیکھا یہ سرکاری ناپ تول ہے

یہی تو ڈھول کا پول ہے

(519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarmad Sahbai. is written by Sarmad Sahbai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarmad Sahbai. Free Dowlonad  by Sarmad Sahbai in PDF.