سر جھکا لیتا تھا پہلے جس کو اکثر دیکھ کر
سر جھکا لیتا تھا پہلے جس کو اکثر دیکھ کر
آج پاگل ہو گیا اس کو برابر دیکھ کر
خواہشوں میں بہہ گیا کمزور مٹی کا حصار
جسم قطرے میں سمٹ آیا سمندر دیکھ کر
سوچتا ہوں رات کے اندھے سفر کے موڑ پر
چاند گھبرایا تو ہوگا خالی بستر دیکھ کر
آنکھ کھلتے ہی ہر اک لمحے میں میرا عکس تھا
میں بکھر جاتا ہوں اس کھڑکی کے باہر دیکھ کر
تو ہی اترے گا خرابوں میں فراز عرش سے
ہم تو بے حس ہو چکے ہیں اب یہ منظر دیکھ کر
چاند تکنے کی تمنا لے کے واپس آ گیا
دوسروں کے گھر کو اپنی چھت سے اوپر دیکھ کر
اب تو مڑ کر بھی کسی آواز کو سنتا نہیں
جا بہ جا بکھرے ہوئے سڑکوں پہ پتھر دیکھ کر
مجھ کو سرمدؔ اپنی بھی پہچان تک باقی نہیں
شخص اک اپنے ہی جیسا اپنے اندر دیکھ کر
(554) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sarmad Sahbai. is written by Sarmad Sahbai. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarmad Sahbai. Free Dowlonad by Sarmad Sahbai in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends