نظر کی دھوپ میں آنے سے پہلے

نظر کی دھوپ میں آنے سے پہلے

گلابی تھا وہ سنولانے سے پہلے

سنا ہے کوئی دیوانہ یہاں پر

رہا کرتا تھا ویرانے سے پہلے

کھلا کرتے تھے خوابوں میں کسی کے

ترے تکیے پہ مرجھانے سے پہلے

محبت عام سا اک واقعہ تھا

ہمارے ساتھ پیش آنے سے پہلے

نظر آتے تھے ہم اک دوسرے کو

زمانے کو نظر آنے سے پہلے

تعجب ہے کہ اس دھرتی پہ کچھ لوگ

جیا کرتے تھے مر جانے سے پہلے

رہا کرتا تھا اپنے زعم میں وہ

ہمارے دھیان میں آنے سے پہلے

مزین تھی کسی کے خال و خد سے

ہماری شام پیمانے سے پہلے

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Zahid. is written by Sarfraz Zahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Zahid. Free Dowlonad  by Sarfraz Zahid in PDF.