مل جل کر ایمان خدا پر لا سکتے ہیں

مل جل کر ایمان خدا پر لا سکتے ہیں

اک جنت میں بھوک اور پیاس سما سکتے ہیں

آپ اگر سمجھا دیں خال و خد منظر کے

ہم اپنی حیرت کا نام بتا سکتے ہیں

میرے کھلیانوں سے اٹھتے آگ کے شعلے

جھونکے تیرے باغوں تک پھیلا سکتے ہیں

کمرے کے دم گھٹ جانے کا خوف نہ ہو تو

ہم اپنی تنہائی کو دہرا سکتے ہیں

نیند اڑا سکتے ہیں دشمن کے لشکر کی

ملکہ کے خوابوں سے پھول چرا سکتے ہیں

آپ اگر پلکوں کی چوکھٹ تک آ جائیں

ہم اپنی تصویر سے باہر آ سکتے ہیں

لمحہ اتنی گنجائش رکھتا ہے خود میں

آپ اس میں آنے سے پہلے جا سکتے ہیں

ہم بے چین کھلونے اک دن موڈ میں آ کر

جسموں کے شو کیس سے باہر آ سکتے ہیں

کر سکتے ہیں دریا کو اک مصرعے میں قید

اور صحرا کو گھر کی راہ دکھا سکتے ہیں

پلکوں کی درزوں سے جھانکنے والے اک دن

رخساروں پر آ کر شور مچا سکتے ہیں

(562) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Zahid. is written by Sarfraz Zahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Zahid. Free Dowlonad  by Sarfraz Zahid in PDF.