جب تعارف سے بے نیاز تھا میں

جب تعارف سے بے نیاز تھا میں

کوئی زاہد نہ سرفرازؔ تھا میں

جب ہوا آشکار تب جانا

اپنے بارے میں کوئی راز تھا میں

اب تو سانسوں میں بھی نہیں ترتیب

پہلے وقتوں میں نے نواز تھا میں

اے مری انتہائے بربادی

کس قدر مبتلائے ناز تھا میں

سب کو قدرت تھی خوش کلامی پر

خامشی میں زباں دراز تھا میں

بھول جاتا ہے اب دعاؤں میں

پہلے جس کے لیے نماز تھا میں

(1474) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Zahid. is written by Sarfraz Zahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Zahid. Free Dowlonad  by Sarfraz Zahid in PDF.