Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_77de7a26cfafabef3add4778b7c794bd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایسی ویسی پہ قناعت نہیں کر سکتے ہم - سرفراز زاہد کی شاعری - Darsaal

ایسی ویسی پہ قناعت نہیں کر سکتے ہم

ایسی ویسی پہ قناعت نہیں کر سکتے ہم

دان یہ فقر کی دولت نہیں کر سکتے ہم

اک عداوت سے فراغت نہیں ملتی ورنہ

کون کہتا ہے محبت نہیں کر سکتے ہم

کسی تعبیر کی صورت میں نکل آتے ہیں

اپنے خوابوں میں سکونت نہیں کر سکتے ہم

استعاروں کے تکلف میں پڑے ہیں جب سے

اپنے ہونے کی وضاحت نہیں کر سکتے ہم

شاخ سے توڑ لیا کرتے ہیں آگے بڑھ کر

جن کی خوش بو پہ قناعت نہیں کر سکتے ہم

بے خبر یوں ہر اک بات خبر لگتی ہے

با خبر ایسے کہ حیرت نہیں کر سکتے ہم

(594) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Zahid. is written by Sarfraz Zahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Zahid. Free Dowlonad  by Sarfraz Zahid in PDF.