Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_05ed4ac7f926dfad75a96a6de3378e3f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ترے خلوص کے قصے سنا رہا ہوں میں - سرفراز نواز کی شاعری - Darsaal

ترے خلوص کے قصے سنا رہا ہوں میں

ترے خلوص کے قصے سنا رہا ہوں میں

پرانا قرض ہے اب تک چکا رہا ہوں میں

خدا کرے کہ وہی بات اس کے دل میں ہو

جو بات کہنے کی ہمت جٹا رہا ہوں میں

سفر کہاں سے کہاں تک پہنچ گیا میرا

رکے جو پاؤں تو کاندھوں پہ جا رہا ہوں میں

سماعتوں کے سبھی در یہاں مقفل ہیں

نہ جانے کب سے صدائیں لگا رہا ہوں میں

لگا ہوں آج حفاظت میں خود چراغوں کی

کئی دنوں تو مخالف ہوا رہا ہوں میں

یہ عقل، ہوش، نظر، خواب، لمس، گویائی

لو آج داؤ پہ سب کچھ لگا رہا ہوں میں

کہ جب بھی چاہیں انہیں ڈھونڈ لیں مری آنکھیں

اس احتیاط سے منظر سجا رہا ہوں میں

مرے بغیر کوئی تم کو ڈھونڈتا کیسے

تمہیں پتہ ہے تمہارا پتہ رہا ہوں میں

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Nawaz. is written by Sarfraz Nawaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Nawaz. Free Dowlonad  by Sarfraz Nawaz in PDF.