Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a19f9260a7f7d516e288f8f5c13c5a58, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظر بھی آیا تو خود سے چھپا لیا میں نے - سرفراز نواز کی شاعری - Darsaal

نظر بھی آیا تو خود سے چھپا لیا میں نے

نظر بھی آیا تو خود سے چھپا لیا میں نے

یہ کون ہے جسے اپنا بنا لیا میں نے

تمہارا لمس چھپا ہے بدن کی پرتوں میں

چھوا جو خود کو لگا تم کو پا لیا میں نے

اسی کے سامنے جو رحمتوں کا مالک ہے

شکایتوں کو دعا میں ملا لیا میں نے

نہ کچھ دوا کی ضرورت نہ چارہ گر کی تلاش

یہ روگ کون سا دل کو لگا لیا میں نے

جھلس گیا ہوں جلا ہوں دھواں دھواں ہو کر

اندھیری رات سے تم کو بچا لیا میں نے

وہ ملنے جلنے کے موسم گزر گئے کب کے

ملا جو کوئی گلے سے لگا لیا میں نے

تمہارے سچ کی حفاظت میں یوں ہوا اکثر

کہ اپنے آپ کو جھوٹا بنا لیا میں نے

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Nawaz. is written by Sarfraz Nawaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Nawaz. Free Dowlonad  by Sarfraz Nawaz in PDF.