Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_15089259f56a0081633c194372178d26, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسے خبر تھی کہ اس کو بھی ٹوٹ جانا تھا - سرفراز نواز کی شاعری - Darsaal

کسے خبر تھی کہ اس کو بھی ٹوٹ جانا تھا

کسے خبر تھی کہ اس کو بھی ٹوٹ جانا تھا

ہمارا آپ سے رشتہ بہت پرانا تھا

ہم اپنے شہر سے ہو کر اداس آئے تھے

تمہارے شہر سے ہو کر اداس جانا تھا

صدا لگائی مگر کوئی بھی نہیں پلٹا

ہر ایک شخص نہ جانے کہاں روانہ تھا

یوں چپ ہوا کہ پھر آنکھیں ہی ڈبڈبا اٹھیں

نہ جانے اس کو ابھی اور کیا بتانا تھا

کسے پڑی تھی مرا حال پوچھتا مجھ سے

مجھے تو رسم نبھانی تھی مسکرانا تھا

بھنک نہ جانے یہ کیسے لگی ہواؤں کو

کہ مجھ کو راہ گزر پر دیا جلانا تھا

چھپی تھی اس میں ہی تمہید بھی جدائی کی

ہمارا آپ سے ملنا تو اک بہانہ تھا

تجھے خبر ہی نہیں میرے جیتنے والے

ترے لئے تو ہمیشہ ہی ہار جانا تھا

نگاہ شوق سے یوں غیر کو ترا تکنا

نوازؔ اور نہیں کچھ مجھے ستانا تھا

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Nawaz. is written by Sarfraz Nawaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Nawaz. Free Dowlonad  by Sarfraz Nawaz in PDF.