صحرا کوئی بستی کوئی دریا ہے کہ تم ہو

صحرا کوئی بستی کوئی دریا ہے کہ تم ہو

سب کچھ مری نظروں کا تماشا ہے کہ تم ہو

لوٹ آئے ہیں صحرا سے سبھی لوٹنے والے

اس بار مرے شہر میں اچھا ہے کہ تم ہو

تم ہو کہ مرے لب پہ دعا رہتی ہے کوئی

آنکھوں نے کوئی خواب سا دیکھا ہے کہ تم ہو

جب بھی کوئی دیتا ہے در خواب پہ دستک

میں سوچنے لگتا ہوں کہ دنیا ہے کہ تم ہو

یہ عشق کا جلتا ہوا صحرا ہے کہ میں ہوں

یہ حسن کا بہتا ہوا دریا ہے کہ تم ہو

(626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Khalid. is written by Sarfraz Khalid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Khalid. Free Dowlonad  by Sarfraz Khalid in PDF.