Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_71c7ca2b9cd9793429880ca1eeca7d03, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر لمحے میں صدیوں کا افسانہ ہوتا ہے - سرفراز خالد کی شاعری - Darsaal

ہر لمحے میں صدیوں کا افسانہ ہوتا ہے

ہر لمحے میں صدیوں کا افسانہ ہوتا ہے

گردش میں جب سانسوں کا پیمانہ ہوتا ہے

ہم کو تو بس آتا ہے سانسوں کا کاروبار

کیا کھونا ہوتا ہے اور کیا پانا ہوتا ہے

دل کی ضد پر اس سے ملنا پڑتا ہے ہر روز

اور پھر ساری دنیا کو سمجھانا پڑتا ہے

آنکھیں بھر آتی ہیں میری ہنس لینے کے بعد

شہر سے آگے اکثر ویرانہ پڑتا ہے

گھر میں خواہش ہوتی ہے صحراؤں کو جائیں

پھر کچھ سوچ کے رستے میں رک جانا ہوتا ہے

روز کوئی پہنا دیتا ہے خوابوں کی پازیب

اور پھر ناچ کے دنیا کو دکھلانا ہوتا ہے

کھو دینا ہوتا ہے خود کو دن ہونے کے ساتھ

شام ڈھلے تک پھر سے خود کو پانا ہوتا ہے

پہلے ثابت ہوتا ہے اس سے ملنے کا جرم

اور پھر مجھ پہ یادوں کا جرمانہ ہوتا ہے

(499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Khalid. is written by Sarfraz Khalid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Khalid. Free Dowlonad  by Sarfraz Khalid in PDF.