Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_14b8418b819dc64535ca8631a3c4afaa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شہر بھر کے آئینوں پر خاک ڈالی جائے گی - سرفراز دانش کی شاعری - Darsaal

شہر بھر کے آئینوں پر خاک ڈالی جائے گی

شہر بھر کے آئینوں پر خاک ڈالی جائے گی

آج پھر سچائی کی صورت چھپا لی جائے گی

اس کی آنکھوں میں لپکتی آگ ہے بے حد شدید

سوچتا ہوں یہ قیامت کیسے ٹالی جائے گی

مشتعل کر دے گا اس کو اک ذرا سا احتجاج

مجھ پہ کیا گزری ہے اس پر خاک ڈالی جائے گی

قید کا احساس بھی ہوگا نہ ہم کو دوستو

یوں ہمارے پاؤں میں زنجیر ڈالی جائے گی

اے محبت لفظ بن کر اتنی سنجیدہ نہ ہو

ایک دن تو بھی کتابوں سے نکالی جائے گی

شرم سے خورشید اپنا منہ چھپا لے گا کہیں

روز روشن میں بھی دانشؔ رات ڈھا لی جائے گی

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Danish. is written by Sarfraz Danish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Danish. Free Dowlonad  by Sarfraz Danish in PDF.