موٹر رکشا

بیٹھ کر ایک بار رکشے میں

پھر نہ بیٹھے گا یار رکشے میں

آج کل ہو رہا ہے زوروں پر

حسن کا کاروبار رکشے میں

دے حسینوں کو کار سے تشبیہ

کر ہمارا شمار رکشے میں

آ رہا ہے مشاعرے کے لئے

شاعر نامدار رکشے میں

ہے جہاں دو کا بیٹھنا مشکل

یہ بٹھاتے ہیں چار رکشے میں

شاہراہوں پہ روز ہوتے ہیں

حادثے بے شمار رکشے میں

(897) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfaraz Shahid. is written by Sarfaraz Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfaraz Shahid. Free Dowlonad  by Sarfaraz Shahid in PDF.