خبر ہے میری رسوائی کی

اسی پرچے میں خبر ہے میری رسوائی کی

جس میں تصویر چھپی ہے تیری انگڑائی کی

کیسے کہہ دوں کہ میں لیڈر بھی ہوں اور لوٹا بھی

بات سچی ہے مگر بات ہے رسوائی کی

میرے افسانے سناتی ہے محلے بھر کو

اک یہی بات ہے اچھی میری ہمسائی کی

دو عدد ویڈیو فلموں میں گزر جاتی ہے

صرف اتنی ہے طوالت شب تنہائی کی

ایسے ملتا ہے چنریا سے ہیربینڈ کا رنگ

جس طرح سوٹ سے میچنگ ہے مری ٹائی کی

(562) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfaraz Shahid. is written by Sarfaraz Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfaraz Shahid. Free Dowlonad  by Sarfaraz Shahid in PDF.