Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_db534fe01e504429f408b12a69a7cff6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ٹوٹ کے پتھر گرتے رہتے ہیں دن رات چٹانوں سے - سرفراز عامر کی شاعری - Darsaal

ٹوٹ کے پتھر گرتے رہتے ہیں دن رات چٹانوں سے

ٹوٹ کے پتھر گرتے رہتے ہیں دن رات چٹانوں سے

ساون کی برسات کی صورت برسیں تیر کمانوں سے

کالے کوسوں دور سے آخر لائے بھی تو پھلجھڑیاں

ہیرے بھی تو مل سکے تھے سوچ کی گہری کانوں سے

اس رنگیں بازار میں کوئی کیا خوشبو کا دھیان کرے

پھولوں کو مالی بھی پرکھے رنگوں کے پیمانوں سے

رات سحر کی کھوج میں کتنے دیپ جلا کر نکلے تھے

کتنے تارے لوٹ کے آئے ہیں کالے ویرانوں سے

تپتی دھوپ میں کب سے مورکھ آس لگائے بیٹھا ہے

چشمے پھوٹ کے بہ نکلیں گے ریتیلے میدانوں سے

بیتی خوشیاں بھی اب دھیان میں آنے سے کتراتی ہیں

رات کو لوگ گزرتے ہیں ہٹ کر ویران مکانوں سے

عامرؔ کیسا دن گزرا ہے اور یہ کیسی شام ہوئی

پہروں خون ٹپکتے دیکھا سورج کی شریانوں سے

(411) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfaraz Amir. is written by Sarfaraz Amir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfaraz Amir. Free Dowlonad  by Sarfaraz Amir in PDF.