Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8436966286b9f5ed9139295c52387d77, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں یہ تسکین دل نہ دیکھی کہیں یہ آرام جاں نہ دیکھا - سرسوتی سرن کیف کی شاعری - Darsaal

کہیں یہ تسکین دل نہ دیکھی کہیں یہ آرام جاں نہ دیکھا

کہیں یہ تسکین دل نہ دیکھی کہیں یہ آرام جاں نہ دیکھا

تمہارے در کی جو خاک پائی تو ہم نے سوئے جناں نہ دیکھا

بڑی چمک آفتاب میں تھی عجب دمک ماہتاب میں تھی

اچھال دی خاک دل جو ہم نے کسی کو پھر ضو فشاں نہ دیکھا

اگر مقدر کرے نہ یاری تو فرق کیا ہے کوئی جگہ ہو

چلو وہ قید قفس ہی دیکھی پھنکا ہوا آشیاں نہ دیکھا

بجا یہ فرمایا کوئی تجھ سا گدا مبرم نہیں جہاں میں

حضور میں نے بھی ساری دنیا میں آپ سا مہرباں نہ دیکھا

ہزار پھولوں میں دل کشی ہو بنائے گلشن ہے خار و خس پر

وہ کیا چمن ہے کہ جس چمن نے نشاط دور خزاں نہ دیکھا

اچھال کر کشتیٔ شکستہ کنارے موجوں نے پھینک دی ہے

بڑا ہی شہرہ تھا بحر غم کا پر اس کو بھی بے کراں نہ دیکھا

رکی رکی نبض ڈوبتا دل اکھڑتی سانسیں بھٹکتی آنکھیں

تمہارے ہی دیکھنے کے قابل تھا تم نے ہی یہ سماں نہ دیکھا

کبھی پرانے غموں کی سوزش کبھی نئی کش مکش کا کھٹکا

دل گرفتہ کو شادمانی میں بھی کبھی شادماں نہ دیکھا

ہزار کی تو نے ہرزہ گوئی مگر کہا مدعا نہ دل کا

جو سچ کہیں تو زمانے میں کیفؔ تجھ سا بھی بے زباں نہ دیکھا

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saraswati Saran Kaif. is written by Saraswati Saran Kaif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saraswati Saran Kaif. Free Dowlonad  by Saraswati Saran Kaif in PDF.