Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a0f4100fccf114fc68df65c49770977c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک نازک دل کے اندر حشر برپا کر دیا - سرسوتی سرن کیف کی شاعری - Darsaal

ایک نازک دل کے اندر حشر برپا کر دیا

ایک نازک دل کے اندر حشر برپا کر دیا

ہائے ہم نے کیوں یہ اظہار تمنا کر دیا

اب نہیں ہے خشک آنکھوں میں سوا وحشت کے کچھ

انتہائے غم نے کیا دریا کو صحرا کر دیا

ان کے در کو چھوڑ کر در در بھٹکتے ہم رہے

وحشت دل نے عجب انجام الٹا کر دیا

وسوسے امید کے دم سے جو تھے سب مٹ گئے

انتہائے درد نے غم کا مداوا کر دیا

لب پہ لکنت آنکھوں میں وحشت ہے چہرہ زرد ہے

اشتیاق حور نے زاہد کو کیسا کر دیا

گو نہیں امید اس سے تھی عنایت کی مگر

یہ تھا فرض عاشقی ہم نے تقاضا کر دیا

اک نزاع مستقل رہتی ہے عقل و شوق میں

ترک الفت نے تو اب دشوار جینا کر دیا

دل تو تھا اک قطرۂ خوں کیا حقیقت اس کی تھی

تیرے غم نے قلزم ذخار جیسا کر دیا

افترا و مکر سے شاید تجھے ملتا وقار

حق پرستی نے تجھے اے کیفؔ رسوا کر دیا

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saraswati Saran Kaif. is written by Saraswati Saran Kaif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saraswati Saran Kaif. Free Dowlonad  by Saraswati Saran Kaif in PDF.