Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_42d4bec50315bbc5a2ae8c5adac64678, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قرض - سارا شگفتہ کی شاعری - Darsaal

قرض

میرا باپ ننگا تھا

میں نے اپنے کپڑے اتار کر اسے دے دیئے

زمین بھی ننگی تھی

میں نے اسے

اپنے مکان سے داغ دیا

شرم بھی ننگی تھی میں نے اسے آنکھیں دیں

پیاس کو لمس دیئے

اور ہونٹوں کی کیاری میں

جانے والے کو بو دیا

موسم چاند لیے پھر رہا تھا

میں نے موسم کو داغ دے کر چاند کو آزاد کیا

چتا کے دھوئیں سے میں نے انسان بنایا

اور اس کے سامنے اپنا من رکھا

اس کا لفظ جو اس نے اپنی پیدائش پہ چنا

اور بولا

میں تیری کوکھ میں ایک حیرت دیکھتا ہوں

میرے بدن سے آگ دور ہوئی

تو میں نے اپنے گناہ تاپ لیے

میں ماں بننے کے بعد بھی کنواری ہوئی

اور میری ماں بھی کنواری ہوئی

اب تم کنواری ماں کی حیرت ہو

میں چتا پہ سارے موسم جلا ڈالوں گی

میں نے تجھ میں روح پھونکی

میں تیرے موسموں میں چٹکیاں بجانے والی ہوں

مٹی کیا سوچے گی

مٹی چھاؤں سوچے گی اور ہم مٹی کو سوچیں گے

تیرا انکار مجھے زندگی دیتا ہے

ہم پیروں کے عذاب سہیں

یا دکھوں کے پھٹے کپڑے پہنیں

(952) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sara Shagufta. is written by Sara Shagufta. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sara Shagufta. Free Dowlonad  by Sara Shagufta in PDF.