Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_90d994f6272c22f6799506b365abce3e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خالی آنکھوں کا مکان - سارا شگفتہ کی شاعری - Darsaal

خالی آنکھوں کا مکان

خالی آنکھوں کا مکان مہنگا ہے

مجھے مٹی کی لکیر بن جانے دو

خدا بہت سے انسان بنانا بھول گیا ہے

میری سنسان آنکھوں میں آہٹ رہنے دو

آگ کا ذائقہ چراغ ہے

اور نیند کا ذائقہ انسان

مجھے پتھروں جتنا کس دو

کہ میری بے زبانی مشہور نہ ہو

میں خدا کی زبان منہ میں رکھے

کبھی پھول بن جاتی ہوں اور کبھی کانٹا

زنجیروں کی رہائی دو

کہ انسان ان سے زیادہ قید ہے

مجھے تنہا مرنا ہے

سو یہ آنکھیں یہ دل

کسی خالی انسان کو دے دینا

(828) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sara Shagufta. is written by Sara Shagufta. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sara Shagufta. Free Dowlonad  by Sara Shagufta in PDF.