Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d09d85115576edc268798d941cab2e47, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بدن سے پوری آنکھ ہے میری - سارا شگفتہ کی شاعری - Darsaal

بدن سے پوری آنکھ ہے میری

جاؤ جانماز سے اپنی پسند کی دعا اٹھا لو

ہر رنگ کی دعا میں مانگ چکی

باغباں دل کا بیج تیرے پاس بھی نہ ہوگا

دیکھ دھوئیں میں آگ کیسے لگتی ہے

میرے پیرہن کی تپش مٹی کیسے جلاتی ہے

بدن سے پوری آنکھ ہے میری

نگاہ جوتنے کی ضرورت ہی کیا پڑی ہے

میری بارشوں کے تین رنگ ہیں

ٹوٹی کمان پہ ایک نشان خطا کا پڑا ہے

ہم چاہیں تو سورج ہماری روٹی پکائے

اور ہم سورج کو تندور کریں

فیصلہ چکا دیا خطا اپنی بھول گئے

نذر کرنے آئے تھے چٹکی بھر آنکھ

آنکھ تیری گلیوں میں تو بازار ہیں

زمین آنکھ چھوڑ کر سمندر میں سو رہی

جنگل تو صرف تلاش ہے

گھر تو کائنات کے پچھواڑے ہی رہ گیا

شکار کمان میں پھنس پھنس کر مرا

تم کیسے شکاری

آنکھیں تیوروں سے جل رہی ہیں

جسم زندگی کی ملازمت میں ہے

تنہائی کشکول ہے

ہم نے آنکھوں سے شمشیر کھینچی

اور رخصت کی تصویر بنائی

رات گود میں سلائی

اور چاند کا جوتا بنوایا

ہم نے راہ میں اپنے پیروں کو جنا

(723) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sara Shagufta. is written by Sara Shagufta. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sara Shagufta. Free Dowlonad  by Sara Shagufta in PDF.