Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c42f6e7eb6c3a39e95d8f0f51c55af10, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہزار پھول لیے موسم بہار آئے - ثاقب لکھنوی کی شاعری - Darsaal

ہزار پھول لیے موسم بہار آئے

ہزار پھول لیے موسم بہار آئے

جو دل ہو سوکھ کے کانٹا تو کیا قرار آئے

جواب لے کے پھری شکر نزع کی ہچکی

وہ اب پکارتے ہیں ہم جنہیں پکار آئے

سلجھ سکیں نہ مری مشکلیں مگر دیکھا

الجھ گئے تھے جو گیسو انہیں سنوار آئے

فلک کو دیکھ کے ہنستے یہ گل تو اچھا تھا

جو ابر آئے وہ گلشن پہ اشک بار آئے

بہت سے یاد ہیں محفل میں بیٹھنے والے

کبھی تو بھول کے کوئی سر مزار آئے

ابھی ہے غنچۂ دل کی شگفتگی ممکن

ہزار بار اگر موسم بہار آئے

یہ بے مروتیاں دیکھیے کہ لب نہ ہلے

جو پاس تھے ہم انہیں دور تک پکار آئے

جواب مل تو گیا گو وہ دل شکن ہی سہی

یہی صدا مرے مالک پھر ایک بار آئے

اندھیری رات تھی اچھا کیا جو اے ثاقبؔ

چراغ لے کے سوئے ظلمت مزار آئے

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqib Lakhnavi. is written by Saqib Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqib Lakhnavi. Free Dowlonad  by Saqib Lakhnavi in PDF.