Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1dd441c116c1d9ef7f61e274f591140b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اسیر عشق مرض ہیں تو کیا دوا کرتے - ثاقب لکھنوی کی شاعری - Darsaal

اسیر عشق مرض ہیں تو کیا دوا کرتے

اسیر عشق مرض ہیں تو کیا دوا کرتے

جو انتہا کو پہنچتے تو ابتدا کرتے

اگر زمانے میں اپنے کبھی وفا کرتے

دہان زخم تڑپنے پہ کیوں ہنسا کرتے

مریض لذت فریاد کہہ نہیں سکتے

جو نالے کام نہ آتے تو چپ رہا کرتے

ہم ان سے مل کے بھی فرقت کا حال کہہ نہ سکے

مزہ وصال کا کھوتے اگر گلہ کرتے

مذاق درد سے نا واقفی نہیں اچھی

کبھی کبھی تو مری داستاں سنا کرتے

شب فراق گوارا نہ تھی مگر دیکھی

اب اور خاطر مہماں زیادہ کیا کرتے

در قفس نہ کھلا قدر صبر کر صیاد

تڑپتے ہم تو پہاڑوں میں راستا کرتے

اسے جلا کے اسے آگ دی برا نہ کیا

جگر جو رکھتے تھے آخر وہ دل کو کیا کرتے

زبان والوں سے سن سن کے ہے یقیں ثاقبؔ

کہ بولتے تو صنم بھی خدا خدا کرتے

(779) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqib Lakhnavi. is written by Saqib Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqib Lakhnavi. Free Dowlonad  by Saqib Lakhnavi in PDF.